<p>صدیوں پہلے ابو جہل مر گیا تھا... مگر <strong>ابو جہلیت</strong> آج بھی ہمارے معاشرے میں سانسیں لے رہی ہے۔</p><p> وہی تکبر، وہی ضد، وہی حق کے سامنے دیوار بن جانے کا رویہ - آج نئے ناموں، نئے چہروں اور نئے انداز میں ہمارے گھروں، گلیوں، دفتروں اور دلوں میں زندہ ہے۔</p><p>یہ ناول <strong>رخسانہ</strong> کی کہانی ہے - ایک باشعور، باادب، تعلیم یافتہ لڑکی جو اپنے <strong>علم، صبر اور حوصلے</strong> کے ساتھ زندگی کے ظاہری اور باطنی اندھیروں کا سامنا کرتی ہے۔</p><p>اور یہ کہانی <strong>امام انور</strong> کی بھی ہے - ایک سادہ مزاج، علم و عمل کا پیکر نوجوان جو مسجد کے منبر سے <strong>ماڈرن ابو جہلیت</strong> کے سامنے حق کی شمع روشن کرنے کی کوشش کرتا ہے... مگر سچ بولنا ہمیشہ آسان نہیں ہوتا۔</p><p></p><p>یہ صرف دو زندگیوں کی داستان نہیں۔</p><p> یہ <strong>ہر اُس شخص کی کہانی ہے</strong> جس نے حق کو پہچان لیا، مگر اسے چلتے رہنے کے لیے <strong>زمانے کے پتھروں کا سامنا کرنا پڑا۔</strong></p><p>یہ ناول ہمارے اندر چھپے ان سوالوں کو بیدار کرتا ہے:</p><ul><li>کیا ہم واقعی سچ کے دعوے دار ہیں یا صرف روایتوں کے غلام؟</li><li>ہم دین کے پیروکار ہیں... یا دین کے نام پر چودھراہٹ قائم کرنے والے؟</li><li>ہم دوسروں پر حکم چلانے والے ہیں... یا خود بدل جانے کا حوصلہ رکھتے ہیں؟</li></ul><p></p><p>یہ کتاب <strong>دل کو چھوتی ہے، سوچ کو جھنجھوڑتی ہے اور روح کو جگاتی ہے۔</strong></p><p></p><p>✦ <strong>اگر آپ ایسی کہانی چاہتے ہیں جو صرف پڑھی نہیں جاتی - محسوس بھی ہوتی ہے... تو یہ کتاب آپ کے لیے ہے</strong></p>
Piracy-free
Assured Quality
Secure Transactions
Delivery Options
Please enter pincode to check delivery time.
*COD & Shipping Charges may apply on certain items.